Thursday, 8 November 2018

اسلام آباد:آل پاکستان پی ایمز آفیسر کے عہدایداروں کی پریس کانفرنس مطالبات نہ مانے گۓ تو سڑکوں پر نکل آئیں گے

اسلام آباد( نعمان فاروق خان سے ) آل پاکستان پی ایمز آفیسرز کے عہدیداروں نے کہا ہے کہ اگر پاکستان تحریک انصاف کی حکومت تبدیلی کی باتیں کرتی ہے تو سب سے پہلے سول سروسز ایسوسی ایشن کے مسائل حل کریں کہاکہ پچھلے 10دنوں سے کالیاں پھٹیاں باندھ کر بیٹھے ہیں۔1993کا فارمولا آئین اور قانون سے متصادم ہے صوبائی سطح کی خالی پوسٹیں صوبے کے آفسران کو ترقی دیکر پر کی جائیں۔وزیراعظم وقت دیں ان کو اپنے مسائل سے متعلق آگاہ کرنا چاہتے ہیں۔ موجودہ حکومت ہمارے مسائل سنجیدگی سے حل کریں، اگر مسائل حل نہ کئے گئے تو سٹرکوں کو رخ کریں گے۔آل پاکستان پی ایمزایسوسی ایشن آفیسر ز کے عہد یداروں میں نوید شہزاد مرزا ڈپٹی کمشنر حافظ آباد، نوید شہزادمرزا، فہد اکرام ، عبداللہ بلوچ اور طاہر محمود جوائنٹ سیکرٹری نے نیشنل پریس کلب اسلام آ باد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ ہماری اس آفیسرز ایسوسی ایشن میں تقریباً میں 4ہزار آفیسرز ہے۔ سول سروس ریفارمز سے متعلق وفاقی حکومت کی ٹاسک فورس کو صوبوں تک بڑھانا غیر آئینی ہے،18ویں ترمیم کے بعد وفاقی اور صوبوں کے درمیان کنکرنٹ لسٹ کا خاتمہ ہو چکا ہے،اور صوبوں کو صوبائی سول سروس سے متعلق قانون ساز ی کی آزادی حاصل ہو گئی ہیں،وفاقی حکومت صرف وفاقی سول سروس کی حد تک قانون سازی کرسکتی ہے۔ جمعرات کو نیشنل پریس کلب میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے نوید شہزاد نے کہا کہ آئین کے تحت صوبے صوبائی سول سروس کیلئے ضرورت کے موقع پر قانون سازی کا اختیار رکھتے ہیں، آئی پی پی سی فارمولا کے وجہ سے پاکستان میں گڈگورننس کا خواب شرمندہ تعبیر نہ ہو سکا،نگران وزیراعظم معین قریشی کے دور میں متعارف کردہ آئی پی پی سی فارمولا غیر آئینی ہے کیونکہ نگران حکومتیں طویل المدتی فیصلے کرنے کا اختیار نہیں رکھتی۔ انہوں نے کہا کہ پورے پاکستان سے تعلق رکھنے والے صوبائی سول سروس افسران اس فارمولے میں تبدیلی کے حق میں ہیں،موجودہ آئی پی پی سی فارمولا 18ویں ترمیم کے منافی ہے، اس وقت کی نگران حکومت نے اس غیر آئینی فارمولے کے تحت 700ڈی ایم جی افسران کو کو ان کے عہدوں سے فارغ کیا، جس وجہ سے پورے پاکستان میں 5000عہدے خالی ہو گئے جس کا خلا آج تک پُر نہیں کیا جا سکا، اس وجہ سے حکومتیں گورننس کو بہتر کرنے میں ناکام رہیں۔ان کا کہنا تھا کہ صوبائی سول سروسز میں ریفارمز کیلئے صوبائی سطح پر ٹاسک فورس کا قیام عمل میں لایا جائے۔انہوں نے وزیر اعظم عمران خان سے مطالبہ کیا کہ پورے پاکستان کے 4000افسران کی نمائندہ تنظیم ہونے کے ناطے پی ایم ایس/پی سی ایس/افسران ایسو سی ایشن کو صوبائی سول سروس میں بہتری سے متعلق بریفینگ کا موقع دیا جائے تاکہ آئین اور قانون کے مطابق سول سروس میں ریفارمز ممکن ہو سکیں۔انہوں نے کہا کہ خبیر پختونخومیں اس وقت 200سے زائد سیٹیں خالی پڑی ہیں جبکہ پنجاب میں پنجاب 350کے قریب خالی سیٹیں ہیں، موجودہ حکومت میں جو بھی تقرریاں ہوئی وہ میرٹ کی بنیاد پر نہیں کی گئی۔ہم حکومت کا ساتھ دیں گے لیکن ہمارے مسائل پر نظر ثانی کریں۔چار چیف سیکرٹریز پورے ملک کا نظام چلا رہے ہیں۔ انہوں نے وزیر اعظم عمران خان سے مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ ملک میں ریڑھ کی ہڈی کی طرح کردار ادا کرنے والی بیوروکریسی کے مسائل ترجیحی بنیادوں پر حل کریں
Previous Post
Next Post

post written by:

0 Comments: