بلوچستان:اسکواش لیگ انعقاد سے بین الاقوامی سطح پر پرامن بلوچستان کا پیغام جا رہا ھے
کوئٹہ:(سید شاہ زیب شاہ) تفصیلات کے مطابق وزیر اعلیٰ بلوچستان جام کمال خان نے کہا ہے کہ صوبے میں کھیلوں اور دیگر مثبت سرگرمیوں کے انعقاد سے بلوچستان کا مثبت تاثر ابھررہا ہے اور بین الاقوامی سطح پر ایک پرامن بلوچستان کا پیغام جارہا ہے۔ کوئٹہ میں بین الاقوامی اسکواش لیگ کا کامیاب انعقاد ایک اہم پیشرفت ہے جس سے پاکستان میں مختلف کھیلوں کے انعقاد اوربین الاقوامی کھلاڑیوں کی آمد کے دروازے کھل گئے ہیں، ان خیالات کا اظہار انہوں نے بلوچستان بین الاقوامی اسکواش لیگ کی تقریب تقسیم انعامات سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ سیکیورٹی اداروں کی کاوشوں اور قربانیوں کے ساتھ ساتھ بلوچستان کے عوام کے تعاون اور دہشت گردی کے خلاف ان کے پختہ عزم کی بدولت آج بلوچستان ایک پرامن صوبہ بن چکا ہے جہاں بین الاقوامی کھیلوں اور ایشیئن پارلیمنٹری اسمبلی کے انعقاد جیسی اہم سرگرمیاں ہورہی ہیں، وزیراعلیٰ نے کہا کہ صوبے کی ترقیاتی ضروریات اپنی جگہ ہیں اس کے ساتھ ساتھ کھیلوں کا انعقاد بھی اہم ہے،ہم کھیلوں کے ذریعہ اپنی یوتھ کو آگے بڑھنے کے مواقع فراہم کریں گے اور دیگر ممالک کی طرح کھیلوں کی سرپرستی کی جائے گی۔ اسکواش لیگ کا انعقاد اس حوالے سے بھی اہم ہے کہ یہ ہمارے بچوں کے لئے سیکھنے کا ایک بڑا موقع ہے، ایسے مقابلے بچوں میں اپنی صلاحیتوں کو اجاگر کرنے کا شوق پیدا کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کھیلوں کو توجہ دینے کی ضرورت ہے سہولیات ہوں گی تو ہر کھیل کا کھلاڑی پیدا ہوگا جو ملک اور صوبے کا نام روشن کرے گا۔ سول سوسائٹی کو بھی اس حوالے سے اپناکردار ادا کرنا چاہئے اور ایسے باصلاحیت کھلاڑیوں کی سرپرستی کرنی چاہئے جوا ستطاعت نہیں رکھتے وزیراعلیٰ نے کہا کہ اسکوش پاکستان اور بلوچستان کی شناخت رہی ہے اور طویل عرصہ تک پاکستان نے اسکواش کے کھیل پر حکمرانی کی ہے، انہوں نے کہاکہ بحیثیت کھلاڑی وہ صوبے میں ترقی وترویج پر خصوصی توجہ دیں گے اور یہاں ایک جدید گلاس کورٹ تعمیر کیا جائے گا تاکہ اسکواش کے بین الاقوامی مقابلوں کا انعقاد جاری رہ سکے۔ وزیراعلیٰ نے لیگ کے کامیاب انعقاد پر منتظمین، ایف سی اور دیگر سیکیورٹی اداروں کی کارکردگی کو سراہا۔ قبل ازیں وزیراعلیٰ نے کامیاب کھلاڑیوں میں انعامات تقسیم کئے۔ لیگ کے فاتح کھلاڑی ہانگ کانگ کے لیواو (Leo Ao)اور رنر اپ ملیشیا کے نافذ وان عدنان رہے جبکہ لیگ میں انگلینڈ، میکسیکو اور دیگر ممالک کے کھلاڑیوں نے حصہ لیا۔
0 Comments: