راولپنڈی ( راجہ طاہر ) راولپنڈی کے سب سے قدیم قصبے تخت پڑی کو بھی بحریہ ٹاؤن نے نہ بخشا متروکہ وقف املاک بورڈ کی کئی سو کنال اراضی بحریہ ٹاؤن نے ہڑپ کرلی قیام پاکستان سے پہلے سکھوں اور ہندوؤں کی سینکڑوں کنال پراپرٹی متروکہ وقف املاک بورڈ اور آثار قدیمہ کے افسران کی ملی بھگت سے بحریہ ٹاؤن نے بلڈوز کر کے اپنے فیز 7 اور فیز8 میں شامل کرلی
تفصیلات کے مطابق راولپنڈی کے قدیمی قصبہ تخت پڑی شہر کی کی سو کنال اراضی بحریہ ٹاون اور لینڈ مافیا کی ملی بھگت کی وجہ سے بحریہ ٹاؤن نے اپنے قبضے میں کر لی یہ زمین کی سو سال پرانے سیکھوں اور ہندوؤں کے گردواروں اور مندروں کی جگہ تھی جہاں پر بحریہ ٹاون نے انتہائی تیزی کے بلڈوزر سے سے کٹنگ کرکے ان آثار قدیمہ کو مٹا کر رکھ دیا
واضح رہے کہ سپریم کورٹ میں موضع تخت پڑی کے حوالے سے کیس زیر سماعت ہے
کئی سو ایکڑ پر محیط موضع تخت پڑی بحریہ ٹاون اور لینڈ مافیا کی ملی بھگت کی وجہ سے اونے پونے داموں بحریہ ٹاون کو فروخت کر دیا گیا اور بحریہ ٹاؤن نے فوری طور پر اس کو ڈویلپ کر کے ایک مرلہ کئی لاکھوں میں فروخت کیا اسی ناجائز قبضے کے دوران لینڈ مافیا اور بحریہ ٹاؤن نے مل کر متروکہ وقف املاک بورڈ کی کئی سو کنال اراضی اور اس پر بنے ہوئے ہندوؤں اور سکھوں کے مندر اور گردوارے اپنی حدود میں شامل کر کے ان آثار قدیمہ کو مٹا کے رکھ دیا ،اس دوران محکمہ متروکہ وقف املاک بورڈ اور محکمہ آثارقدیمہ کے حکام نے بھی آنکھیں بند کر رکھی ہے ،شاید اس کی وجہ یہ ہے کہ بحریہ ٹاون کے سامنے ان محکموں کے حکام بالا کو چپ کرا دیا گیا ،عوام علاقہ نے چیف جسٹس سے اپیل کی ہے کہ موضع تخت پڑی میں لینڈ مافیا اور بحریہ ٹا ون کی ملی بھگت سے اربوں روپے کی زمین ہتھیانے پر نوٹس لیا جائے اور کئی سو سال پرانے مندروں اور آثار قدیمہ کو بچایا جائے
0 Comments: