Tuesday, 6 November 2018

بلوچستان:پاکستان پریس یونین آف جرنلسٹ کو ڈی جی سپورٹس علی گل کا خصوصی انٹرویو

*فنڈ نہ ہونے اور حکومت کی عدم توجہ کی وجہ سے سپورٹس محکمہ ترقی نہیں کر پا رہا، ڈائریکٹر جنرل سپورٹس بلوچستان علی گل*
کوئٹہ(شاہ زیب شاہ سے) موصول ہونے والی اطلاعت کے مطابق ڈائیرکٹر جنرل سپورٹس علی گل کا صحافی سید شاہ زیب شاہ کو خصوصی انٹرویو جس میں انکا کہنا تھا کہ اپریل 2018 میں مینے بحثیت ڈائریکٹر جنرل سپورٹس بلوچستان کا چارج سنبھالا تب سے لے کر اب تک 6 مہینے ہوگئے ہیں، ان چھ ماہ میں سپورٹس کو فروغ دینے کے لیے مختلف طریقوں سے اسے اگے لے جانے کی کوشش کر رہے ہیں اس عمل میں بہت سے دشواریوں کا بھی سامنا ہے سپورٹس کی فیلڈ بہت بڑی ہے اور اس میں جتنا بھی کام کریں کم ہے، سپورٹس  کو فروغ دینے کے لیے تمام سٹیک ہولڈرز کو مل کر کام کرنا ھو گا ،
انکا مزید کہنا تھا کہ بلوچستان کے باقی شہروں میں ٹورنامنٹ تو کرا لے لیکن بلوچستان میں بڑا مسلہ امن وامان کا ہے۔اور پھر وساہل کی بھی بہت کمی ہے, پورے سپورٹس بورڈ کو پورے سال کے لیے دس کروڑ فنڈ ملتا ہے جو کہ ہیت کم ہے اسی پیسوں میں ہمیں تمام کھیلوں کے محکموں کو فنڈنگ کرنی ہوتی ہے اور سپورٹس کے تمام مقابلے اور تمام سامان بھی انہی پیسوں میں لینے پڑھتے ہیں، یہ رقم دس سال پہلے سے مختص ہے جبکہ دس سال پہلے ڈالر 60 روپے کا تھا اور اب ڈالر 135 روپے ہے جس کی وجہ سے ہمارا سارہ فنڈ آدہے سال میں ہی ختم ہو جاتا ہے اور کم سے کم بلوچستان میں 10000 کھلاڑی ہے تو یہ فنڈ کیسے اگہھے بڑھ سکتا ہے ، ان سے میرٹ کے حوالے سے پوچھے گئے سوال میں انکا کہنا تھا کہ باقی محکموں کی طرح سپورٹس کے محکمہ میں بھی سفارش کا کلچر تھا اور اب بھی ہے مگر اتنا نہیں ہے فیوریٹزم یہاں بھی تھا مگر مینے اکے ختم کر دیا کسی کی آج تک کوئی سفارش نہیں مانی نہ یہ مانوں گا میرٹ کے معاملے پر کوئی بھی کمپرومائز نہیں کروںگا ابھی کچھ دن پہلے گھوڑوں کی ریس کے مقابلوں کے ٹرائل ہوئے تھے جس میں مینے فیڈریشن کو سختی سے ہدایت دی تھی کہ اپنے کسی کی بھی سفارش نہیں ماننی بلکہ کچھ لوگوں نے مجھے بھی کال کی تھی کہ ہمارے بندوں کو گیم میں سلیکٹ کر لیں مگر مینے انکو شیٹ اپ کال دے دی اور کہا کہ کسی کی کوئی بھی سفارش قبول نہیں اور ہم نے ٹیم میرٹ پر سلیکٹ کی جس کا نتیجہ یہ نکلا کہ بلوچستان کی ٹیم اسلام آباد میں ہونے والے مقابلوں میں  فائنل تک گئی تھی ، گورنمنٹ سے بہت امیدیں ہے کہ وہ سپورٹس کے حوالے سے اچھے اقتدامات کرے گے وزیر اعلیٰ اور انکے مشیر برائے سپورٹس سے بہت امیدیں وابسطہ ہیں، گورنمنٹ سے اپیل کرتا ہوں کے جو ہمارے فنڈ روکے ہوئے ہیں وہ رلیز کریں تاکہ ہم اور بھی مقابلے کروا سکیں اور کھیلوں کا سامان خرید سکیں۔
Previous Post
Next Post

post written by:

0 Comments: